(ایجنسیز)
اسرائیل کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی،فلسطین کی مخلوط حکومت نے حلف اٹھا لیاجو 17 وزراء پر مشتمل ہے، مخلوط حکومت میں تمام وزراء ٹیکنو کریٹ یا غیر جانبدار شخصیات شامل ہیں،حکومت کی قیادت وزیر اعظم رامی حمداللہ کر رہے ہیں۔فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے مخلوط فلسطینی حکومت کے حلف کی تقریب کے بعد کہا ہے کہ متحدہ حکومت سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے والی خلیج اب ختم ہو گئی ،فلسطینی صدر محمود عباس رام اللہ میں اپنے ہیڈ کوارٹرز میں تقریب حلف برداری کے بعد بات کر رہے تھے۔ محمود عباس نے کہا کہ مخلوط حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی پالیسی کو جاری رکھے گی ۔ اگرچہ اسلامی گروپ نے اسرائیل کو تسلیم کر کے اپنی پالیسی تبدیل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔صدر محمود عباس نے جمعرات کے روز ہی رامی حمداللہ کو مخلوط حکومت کا وزیر اعظم بننے کی دعوت دے دی تھی ۔دوسری جانب غزہ میں حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے کہا کہ وہ تمام فلسطینی عوام کی نمائندہ متحدہ حکومت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نئی یونٹی حکومت کی کابینہ کے ارکان کے ناموں کا اعلان کیا، فلسطینی صدر محمود عباس کہہ چکے ہیں کہ آنے والی کابینہ اسرائیل
کو تسلیم کرے گی اور تشدد کو مسترد کرے گی،اسرائیل نے عالمی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ فلسطین میں قائم ہونے والی الفتح اور حماس کی اتحادی عبوری حکومت کو تسلیم کرنے میں جلدی نہ کریں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ پیر کے روز تشکیل پانے والی اتحادی کابینہ ’دہشت گردی کو مضبوط تر‘ کرے گی،فلسطینی قیادت نے اسرائیلی خدشات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کابینہ میں وزرا کو سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر چنا جائے گا۔الفتح اور حماس 2007 میں علیحدہ ہو گئی تھیں تاہم اپریل میں دونوں کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا۔ الفتح غربِ اردن کے کچھ علاقے میں برسرِاقتدار ہے جبکہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے والی حماس غزہ پٹی پر حکومت کرتی ہے۔ ادھر اسرائیلی فوجی طیاروں کی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہیداوردوزخمی ہوگئے ، اسرائیلی طیاروں کی طرف سے یہ بمباری مخلوط فلسطینی حکومت کی تشکیل سے محض چند گھنٹے قبل کی گئی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی ریڈیوسے بات چیت کرتے ہوئے قابض صہیونی فوج کے ترجمان نے بتایاکہ پیر کوکیے گئے اس فضائی حملے کی وجہ غزہ کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں ہے، فوری طور پر کسی نقصان کا اندازہ نہیں ہو سکا۔